قُلْ إِن تُخْفُوا مَا فِي صُدُورِكُمْ أَوْ تُبْدُوهُ يَعْلَمْهُ اللَّهُ ۗ وَيَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَاللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
فرما دیجیے کہ خواہ تم اپنے دلوں کی باتیں چھپاؤ یا انہیں ظاہر کرو اللہ تعالیٰ سب کو جانتا ہے آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے سب اسے معلوم ہے اور اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادرہے
یہ آیت دراصل پچھلی آیت ہی کی تفسیر ہے۔ یعنی اے مسلمانوں اگر تم کفر کی محبت کو دل میں جگہ دو گے یا کافروں سے محبت کا برتا ؤ رکھو گے تو اس کی قدرت تو اتنی وسیع ہے کہ وہ تو زمین و آسمان کی چھپی ہوئی چیزوں کو بھی جانتا ہے۔تو پھر تمہارے دلوں میں چھپی ہوئی باتوں کو کیسے نہیں جان سکتا۔ انسان غلطی چھپاتا ہے اور اللہ کا علم وسیع ہے وہ سب کچھ جانتا ہے لہٰذا تم اس کی دی ہوئی رعایت سے اسی قدر فائدہ اٹھا ؤ جس کے بغیر کوئی چارہ کار نظر نہ آرہا ہو۔ ورنہ یاد رکھو وہ بڑی قدرت والا ہے۔ وہ تمہیں دنیا میں سزا دے كر، ذلیل و رسوا کرسکتا ہے پھر آخرت کے عذاب سے بھی نہ بچ سکو گے۔