سورة النمل - آیت 48

وَكَانَ فِي الْمَدِينَةِ تِسْعَةُ رَهْطٍ يُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ وَلَا يُصْلِحُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اس شہر میں نوجتھے دار تھے جو ملک میں اصلاح کی بجائے فساد پھیلاتے تھے۔ (٤٨)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

قومِ ثمود کے شہرمیں نوفسادی شخص تھے جن کی طبیعت میں اصلاح تھی ہی نہیں ان سب میں سرکردہ قدارتھا۔یعنی سب سے بڑابدبخت اور گناہ گار۔ یہی قدارہی تھاجس نے اللہ کی اونٹنی کی کونچیں کاٹ ڈالی تھیں اورباقی آٹھ سرغنے اسی قدارکے ممد ومعاون ساتھی تھے۔