سورة الشعراء - آیت 156

وَلَا تَمَسُّوهَا بِسُوءٍ فَيَأْخُذَكُمْ عَذَابُ يَوْمٍ عَظِيمٍ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اس کو چھیڑنا نہیں ورنہ ایک بڑے دن کا عذاب تمہیں دبوچ لے گا۔ (١٥٦)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

دوسری بات انہیں یہ کہی گئی کہ اس اونٹنی کوکوئی بُری نیت سے ہاتھ نہ لگائے اور نہ اسے نقصان پہنچایا جائے۔ چنانچہ یہ اونٹنی اسی طرح ان کے درمیان رہی۔ چارہ کھاتی اور اپنی باری والے دن پانی پیتی،کہاجاتاہے کہ قوم ثمود علیہ السلام اس کادودھ دوہتی اوراس دن اس سے ہی سیرہوجاتی۔لیکن کچھ عرصہ گزرنے کے بعدانہوں نے اسے قتل کرنے کامنصوبہ بنایا۔