سورة الفرقان - آیت 34
الَّذِينَ يُحْشَرُونَ عَلَىٰ وُجُوهِهِمْ إِلَىٰ جَهَنَّمَ أُولَٰئِكَ شَرٌّ مَّكَانًا وَأَضَلُّ سَبِيلًا
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
” یہ لوگ پرلے درجے کے گمراہ ہیں۔ اوندھے منہ جہنم میں پھینکے جائیں گے۔ رہنے کے اعتبار سے جہنم بہت بری جگہ ہے۔“ (٣٤)
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی کافروں کے اس قسم کے اعتراضات کی اصل وجہ یہ ہے کہ ان کی عقلیں اوندھی ہو چکی ہیں جو سیدھی باتوں پر غور کرنے کے لیے آمادہ ہی نہیں ہوتیں لہٰذا ہم قیامت کے دن انھیں اوندھے منہ جہنم کی طرف چلا کر لے جائیں گے۔ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کافروں کا حشر منہ کے بل کیسے ہوگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جس نے انھیں پیر کے بل چلایا ہے وہ سر کے بل چلانے پر بھی قادر ہے۔ (بخاری: ۴۷۶۰)