سورة الفرقان - آیت 18

قَالُوا سُبْحَانَكَ مَا كَانَ يَنبَغِي لَنَا أَن نَّتَّخِذَ مِن دُونِكَ مِنْ أَوْلِيَاءَ وَلَٰكِن مَّتَّعْتَهُمْ وَآبَاءَهُمْ حَتَّىٰ نَسُوا الذِّكْرَ وَكَانُوا قَوْمًا بُورًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

وہ عرض کریں گے آپ کی ذات پاک ہے ہم میں یہ قوت نہ تھی کہ آپ کے سوا کسی کو اپنا کار ساز بنائیں۔ البتہ آپ نے ان کو اور ان کے باپ دادا کو خوب سامان زندگی دیا حتیٰ کہ یہ نصیحت بھول گئے اور ہلاک ہونے والوں میں ہوئے۔“ (١٨)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

قیامت کے دن مطیع ومطاع کا مکالمہ: معبود اپنی بریت کا اظہار کرنے کے بعد کہیں گے کہ ان کے گمراہ ہونے کی اصل وجہ یہ ہے کہ تو نے انھیں اور ان کے آباء واجداد کو عیش وآرام دیا، پس یہ لوگ اسی عیش وآرام میں پڑ کر اور غفلت کے نشہ میں چور چور ہو کر تیری یاد سے بے نیاز ہوگئے۔ پیغمبروں کی ہدایت سے آنکھیں بند کر لیں، کسی نصیحت پر کان نہ دھرا۔ تو نے جس قدر ان پر مہربانیاں کیں اتنے ہی یہ نمک حرام ثابت ہوئے۔ چاہیے تو یہ تھا کہ وہ ان نعمتوں پر تیرا شکر ادا کرتے مگر یہ الٹا متکبر بن کر کفر وعصیان پر تل گئے۔