سورة البقرة - آیت 272

لَّيْسَ عَلَيْكَ هُدَاهُمْ وَلَٰكِنَّ اللَّهَ يَهْدِي مَن يَشَاءُ ۗ وَمَا تُنفِقُوا مِنْ خَيْرٍ فَلِأَنفُسِكُمْ ۚ وَمَا تُنفِقُونَ إِلَّا ابْتِغَاءَ وَجْهِ اللَّهِ ۚ وَمَا تُنفِقُوا مِنْ خَيْرٍ يُوَفَّ إِلَيْكُمْ وَأَنتُمْ لَا تُظْلَمُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

انہیں ہدایت دینا آپ کے ذمہ نہیں لیکن اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے۔ اور تم جو اچھی چیز اللہ کی راہ میں دو گے وہ تمہارے ہی لیے ہے تمہیں صرف اللہ تعالیٰ کی رضامندی کی طلب کے لیے ہی خرچ کرنا چاہیے۔ تم جو مال خرچ کرو گے اس کا تمہیں پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور تم زیادتی نہیں کئے جاؤ گے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

شان نزول: مسلمان اپنے مشرک رشتہ داروں کی مدد کرنا جائز نہیں سمجھتے تھے۔ او ر وہ چاہتے تھے کہ وہ مسلمان ہوجائیں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہدایت کے راستے پر لگا دینا یہ صرف اللہ کا اختیار ہے دوسری بات یہ ارشاد فرمائی کہ تم جو کچھ بھی خرچ کرو گے اس کا پورا پورا اجر ملے گا۔ جس سے معلوم ہوا کہ غیر مسلم رشتہ داروں کے ساتھ بھی صلہ رحمی کرنا باعث اجر ہے۔ تاہم زکوٰۃ صرف مسلمانوں کا حق ہے غیر مسلم کو نہیں دی جاسکتی۔ غیر مسلموں کی مدد کرنے سے آپکے دین کو وسعت ملے گی۔ لوگ اسے وسعت والا دین سمجھیں گے۔