سورة الحج - آیت 61

ذَٰلِكَ بِأَنَّ اللَّهَ يُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَيُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ وَأَنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ بَصِيرٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” یہ اس لیے کہ رات سے دن اور دن سے رات نکالنے والا اللہ ہی ہے اور وہ سننے اور دیکھنے والا ہے۔ (٦١)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

کائنات میں اللہ تعالیٰ کے تصرف اور قدرت کا یہ عالم ہے کہ وہ دن اور رات کو الٹتا پلٹتا رہتا ہے، کبھی دن بڑے اور راتیں چھوٹی ہونا شروع ہو جاتی ہیں اور کبھی راتیں گھٹنا اور دن بڑے ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ اب جو ہستی کائنات میں اس قدر تصرف کی قدرت رکھتی ہے کیا وہ ظالم سے بدلہ نہ لے سکے گی، لہٰذا جہاں تک ہو سکے ظلم اور زیادتی سے اجتناب کرو اور اس سے بہتر یہ روش ہے کہ اگر کوئی زیادتی کرے تو اسے معاف کر دیا کرو۔