سورة الأنبياء - آیت 74

وَلُوطًا آتَيْنَاهُ حُكْمًا وَعِلْمًا وَنَجَّيْنَاهُ مِنَ الْقَرْيَةِ الَّتِي كَانَت تَّعْمَلُ الْخَبَائِثَ ۗ إِنَّهُمْ كَانُوا قَوْمَ سَوْءٍ فَاسِقِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور لوط کو ہم نے حکم اور علم بخشا اور اسے اس بستی سے بچا کر نکال لیا جو بدکاریاں کرتی تھی۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ بڑی ہی فاسق قوم تھی۔ (٧٤)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

حضرت لوط علیہ السلام، حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بھتیجے اور آپ پر ایمان لانے والے اور آپ کے ساتھ ہجرت کرکے شام جانے والوں میں سے تھے۔ اللہ نے ان کو بھی علم و حکمت، یعنی نبوت سے نوازا تھا۔ یہ جس علاقے میں نبی بنا کر بھیجے گئے اسے عمورہ و سدوم کہا جاتا ہے۔ یہ فلسطین کے بحیرہ مردار سے بجانب اردن ایک شاداب علاقہ تھا۔ جس کا بڑا حصہ اب بحیرہ مردار کا جزو بن گیا ہے۔ ان کی قوم لواطت جیسی بدفعلی، گزر گاہوں پر بیٹھ کر آنے جانے والوں پر آوازے کسنے اور انھیں تنگ کرنے ایسے افعال میں ممتاز تھی۔ جسے یہاں اللہ نے خباثت (پلید) کاموں سے تعبیر فرمایا ہے۔