سورة طه - آیت 82

وَإِنِّي لَغَفَّارٌ لِّمَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا ثُمَّ اهْتَدَىٰ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

ہاں جو توبہ کرلے اور ایمان لائے اور نیک عمل کرے پھر سیدھا چلتا رہے میں اسے معاف کرنے والا ہوں۔“ (٨٢)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ہاں جو بھی میرے سامنے اپنے گناہوں سے توبہ کرے، میں اس کی توبہ قبول فرماتا ہوں یعنی مغفرت الٰہی کا مستحق ہونے کے لیے چار چیزیں ضروری ہیں۔ (۱) کفر وشرک اور معاصی سے توبہ (۲) ایمان (۳) عمل صالح (۴)راہ راست پر چلتے رہنا یعنی استقامت، حتیٰ کہ ایمان پر ہی اسے موت آئے۔ ورنہ ظاہر بات ہے کہ توبہ و ایمان کے بعد اگر اس نے پھر شرک کیا اور کفر کا راستہ اختیار کر لیا، حتیٰ کہ موت بھی اسے کفر و شرک پر ہی آئے تو وہ مغفرت الٰہی کی بجائے عذاب الٰہی کا ہی مستحق ہوگا۔