سورة الكهف - آیت 101

الَّذِينَ كَانَتْ أَعْيُنُهُمْ فِي غِطَاءٍ عَن ذِكْرِي وَكَانُوا لَا يَسْتَطِيعُونَ سَمْعًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

ان کافروں کے سامنے جو میری نصیحت کے بارے میں اندھے بنے ہوئے تھے اور نصیحت سننے کی کوشش نہیں کرتے تھے۔“ (١٠١)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی جس مقصد کے لیے اللہ تعالیٰ نے انھیں کان اور آنکھیں عطا کیں تھیں اس کے لیے ان لوگوں نے ان اعضاء سے کوئی کام نہ لیا اور وہ مقصد یہ تھا کہ آنکھوں سے اللہ تعالیٰ کی قدرتوں کا مشاہدہ کریں اور حق بات سننے کے لیے ان کے کان ہر وقت آمادہ ہوں۔ کافروں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ مجھے چھوڑ کر میرے بندوں کی عبادت کرکے ان کی حمایت سے میرے عذاب سے بچ جائیں گے؟ یہ ناممکن ہے۔