فَمَا اسْطَاعُوا أَن يَظْهَرُوهُ وَمَا اسْتَطَاعُوا لَهُ نَقْبًا
یہ بند ایسا تھا کہ یاجوج وماجوج اس پر چڑھ نہیں سکتے تھے اور نہ ہی اس میں نقب لگا سکتے تھے۔ (٩٧)
دیوار بنا دی گئی: یعنی یہ دیوار اگرچہ بڑی مضبوط بنا دی گئی جس کے اوپر چڑھ کر یا اس میں سوراخ کرکے یاجوج و ماجوج کا ادھر آنا ممکن نہیں ہے۔ لیکن جب میرے رب کا وعدہ آجائے گا تو وہ اسے ریزہ ریزہ کرکے زمین کے برابر کر دے گا۔ اس وعدے سے مراد قیامت کے قریب یاجوج ماجوج کا ظہور ہوگا جیسا کہ احادیث میں آتا ہے۔ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دیوار میں تھوڑے سے سوراخ کو فتنے کے قریب ہونے سے تعبیر فرمایا۔ (بخاری: ۳۳۴۶، مسلم: ۲۸۸۰) ایک اور حدیث میں آتا ہے کہ ہر روز وہ اس دیوار کو کھودتے ہیں اور پھر کل کے لیے چھوڑ دیتے ہیں لیکن جب اللہ کی مشیت ان کے خروج کی ہوگی تو پھر وہ کہیں گے کہ کل ان شاء اللہ اس کو کھودیں گے اور پھر دوسرے دن وہ اس سے نکلنے میں کامیاب ہو جائیں گے زمین میں فساد پھیلائیں گے حتیٰ کہ لوگ قلعہ بند ہو جائیں گے یہ آسمانوں پر تیر پھینکیں گے جو خون آلود لوٹیں گے بالآخر اللہ تعالیٰ ان کی گدیوں پر ایسا کیڑا پیدا فرما دے گا جس سے ان کی ہلاکت واقع ہو جائے گی۔ (مسلم: ۲۹۳۷)