قُل لَّئِنِ اجْتَمَعَتِ الْإِنسُ وَالْجِنُّ عَلَىٰ أَن يَأْتُوا بِمِثْلِ هَٰذَا الْقُرْآنِ لَا يَأْتُونَ بِمِثْلِهِ وَلَوْ كَانَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ ظَهِيرًا
” فرما دیں اگر سب انسان اور جن جمع ہوجائیں کہ قرآن جیسا کوئی قرآن بنا لائیں وہ ہرگز نہیں لا سکیں گے اگرچہ ایک دوسرے کے مددگار بن جائیں۔“
﴿قُلْ لَّىِٕنِ اجْتَمَعَتِ الْاِنْسُ وَ الْجِنُّ عَلٰى اَنْ يَّاْتُوْا بِمِثْلِ هٰذَا الْقُرْاٰنِ لَا يَاْتُوْنَ بِمِثْلِهٖ وَ لَوْ كَانَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ ظَهِيْرًا﴾ (بنی اسرائیل: ۸۸) ’’اعلان کر دیجیے، کہ اگر تم انسان اور کل جنات مل کر اس قرآن کی مثل لانا چاہیں تو ان سب سے اس کے مثل لانا مشکل ہے۔ گو وہ ایک دوسرے کے مدد گار ہی بن جائیں۔‘‘ اس کے بعد اللہ نے چیلنج دیا کہ پورا قرآن نہیں پیش کر سکتے تو دس سورتیں ہی بنا کر پیش کردو۔ قرآن مجید سے متعلق یہ چیلنج آج تک تشنۂ جواب ہے۔