سورة الإسراء - آیت 68

أَفَأَمِنتُمْ أَن يَخْسِفَ بِكُمْ جَانِبَ الْبَرِّ أَوْ يُرْسِلَ عَلَيْكُمْ حَاصِبًا ثُمَّ لَا تَجِدُوا لَكُمْ وَكِيلًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” تو کیا تم بے خوف ہوگئے ہو۔ اگر وہ تمھیں خشکی پر ہی زمین میں دھنسا دے یا تم پر کوئی پتھراؤ کرنے والی آندھی بھیج دے پھر تم اپنے لیے کوئی کارساز نہ پاؤگے۔“ (٦٨) ”

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ کی گرفت کی صورتیں: اللہ رب العالمین لوگوں کو ڈرا رہا ہے کہ جو تری میں تمھیں ڈبو سکتا تھا، وہ سمندر سے باہر خشکی پر بھی تم پر عذاب نازل کر سکتا ہے۔ اور وہ یہ بھی کر سکتا ہے کہ زمین شق ہو جائے اور وہ تمھیں اس میں ایسے غرق کر دے کہ کسی کو پتا تک نہ چل سکے۔ اور وہ تم پر کنکروں اور سنگریزوں والی تندو تیز آندھی کا طوفان بھیج کر تمھیں ہلاک کر دے جیسے قوم لوط کے ساتھ ہوا تھا۔