لَّا تَجْعَلْ مَعَ اللَّهِ إِلَٰهًا آخَرَ فَتَقْعُدَ مَذْمُومًا مَّخْذُولًا
” اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا معبود نہ بنا نا ورنہ مذمت کیا ہوا اور بےیارومددگار ہو کر رہے گا۔“ (٢٢)
یہ خطاب ہر ایک مکلف سے ہے آپ کی تمام امت کو حق تبارک و تعالیٰ فرماتا ہے کہ اپنے رب کی عبادت میں کسی کو شریک نہ کرو۔ اگر ایسا کرو گے تو ذلیل و رسوا ہو جاؤ گے اللہ کی مدد ہٹ جائے گی جس کی عبادت کرو گے اسی کے سپرد کر دیے جاؤ گے۔ آج کی دنیا میں جتنے معبودوں سے حاجت روائی یا مشکل کشائی کی دعا یا آرزو کی جاتی ہے۔ وہ یا تو بے جان ہیں یا جاندار۔ بے جان تو بالکل بے دست وپا اور انسان کے خود تراشیدہ ہیں وہ تو خود انسان کے محتاج ہیں وہ ان کی کیا مدد کرسکتے ہیں اور جو جاندار ہیں وہ اللہ کے مطیع فرمان اور اس کے آگے مجبور محض ہیں۔ لہٰذا تمھاری مدد کرنا ان کے بس سے باہر ہے۔ ظاہر ہے کہ اللہ کے سوا کوئی نفع و نقصان کا مالک نہیں وہ وحدہُ لاشریک ہے۔