سورة الإسراء - آیت 19

وَمَنْ أَرَادَ الْآخِرَةَ وَسَعَىٰ لَهَا سَعْيَهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَأُولَٰئِكَ كَانَ سَعْيُهُم مَّشْكُورًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور جس نے آخرت کا ارادہ کیا اور اس کے لیے کوشش کی جو اس کے لائق کوشش ہے اور وہ مومن ہوا یہی لوگ ہیں جن کی کوشش کی قدر افزائی ہوگی۔“ (١٩) ”

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ تعالیٰ کے ہاں قدر دانی کے لیے یہاں تین چیزیں بیان کی گئی ہیں: (ا) ارادۂ آخرت، یعنی اخلاص اور اللہ کی رضا جوئی (۲) آخر ت میں کام آنے والی نیکیاں جو سنت کے مطابق ہوں (۳) ایمان ویقین ہو، کیونکہ اس کے بغیر تو کوئی عمل بھی قابل قبول نہیں۔ یعنی قبولیت عمل کے لیے ایمان کے ساتھ اخلاص ہو او رسنت نبوی کے مطابق ہوناضروری ہے۔