هُوَ الَّذِي أَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً ۖ لَّكُم مِّنْهُ شَرَابٌ وَمِنْهُ شَجَرٌ فِيهِ تُسِيمُونَ
” وہی ہے جس نے آسمان سے پانی اتارا، تمہارے لیے اس سے پینا ہے اور اسی سے پودے اگتے ہیں۔ جن میں تم چراتے ہو۔“ (١٠) ”
انسان کے فائدے کے سامان: سابقہ آیات میں اللہ تعالیٰ نے ان جانوروں کاذکر کیا جن سے انسان لحمی غذائیں، روغن اور دوسرے فوائد حاصل کرتاہے، اور ان آیات میں جس بات پر غور و فکر کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی ہے وہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اوپر سے پانی برساتاہے، جس سے تم فائدے اٹھاتے ہو اور تمہارے فائدے کے جانور بھی اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ میٹھا، صاف، شفاف،خوش گوار پانی،میٹھے ذائقے کا پانی تمہارے پینے کے کام آتاہے۔ اس کااحسان نہ ہو تو وہ کھاری اور کڑوا بنادے۔ اسی آب باراں سے درخت اُگتے ہیں ایک ہی پانی، ایک ہی زمین، ایک ہی ہوا اور ایک ہی سورج ہے۔ لیکن لاکھوں قسموں کی نباتات اُگ آتی ہیں۔ جھاڑیاں، جڑی بوٹیاں، غلے،پھل دار درخت اور پھر ان کی بھی بے شمار اقسام ہیں جن سے تمہاری اور تمہارے مویشیوں کی خوراک بنتی ہے۔ کیا یہ سارا نظام خود ہی چل رہاہے کہ اُسے کوئی حکیم و خبیر ہستی چلا رہی ہے ۔ یہ سب نشانیاں ایک اللہ کی وحدانیت ماننے کے لیے کافی ہیں۔ یہ ایک اللہ ہی ہے اس کے ساتھ اور کوئی معبود نہیں پھر بھی لوگ حق سے ادھر اُدھر ہو رہے ہیں۔