سورة النحل - آیت 3

خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ ۚ تَعَالَىٰ عَمَّا يُشْرِكُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اس نے آسمانوں اور زمینوں کوٹھیک ٹھیک پیدا کیا۔ وہ اس سے بہت بلند ہے جنہیں وہ شریک بناتے ہیں۔“ (٣)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

کائنات توحید کا ثبوت: قرآن میں اللہ تعالیٰ نے متعدد مقامات پر شرک کی تردید میں زمین و آسمان کی پیدائش کو ثبوت کے طور پر پیش کیا ہے۔ عالم علوی اور سفلی کا خالق اللہ کریم ہی ہے اور یہ سب محض بطور کھیل تماشا کے لیے پیدا نہیں کیا بلکہ ایک مقصد پیش نظر ہے ۔ نیکوں کو جزا اور بدوں کو سزا ہوگی۔ وہ تمام اور معبودوں اور مشرکوں سے بری و بے زار ہے۔ واحد ہے لاشریک ہے اکیلا ہی خالق کل ہے ۔ اسی لیے اکیلا ہی سزاوار عبادت ہے۔