سورة الحجر - آیت 48

لَا يَمَسُّهُمْ فِيهَا نَصَبٌ وَمَا هُم مِّنْهَا بِمُخْرَجِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اس میں انہیں نہ کوئی تھکاوٹ ہوگی اور نہ وہ اس سے نکالے جائیں گے۔“ (٤٨)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی دنیوی زندگی کی طرح اپناپیٹ پالنے کے لیے وہاں کچھ محنت و مشقت نہیں کرنا پڑے گی ۔ ہر مطلوبہ چیز طلب کرنے پر فوراً حاضر کردی جائے گی۔ صحیحین میں ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں ’’مجھے اللہ کا حکم ہوا ہے کہ میں حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کو جنت کے سونے کے محل کی خوشخبری سنادوں جس میں نہ شورو غل ہے نہ تکلیف و مصیبت ۔ یہ جنتی جنت سے کبھی نکالے نہ جائیں گے۔ (بخاری: ۳۸۲۰، مسلم: ۲۴۳۲) ایک روایت میں ہے کہ جنتیوں سے فرمایا جائے گا کہ اے جنتیو! تم ہمیشہ تندرست رہو گے کبھی بیمار نہ پڑو گے اور ہمیشہ زندہ رہو گے کبھی بوڑھے نہ ہوگے اور ہمیشہ یہیں رہو گے، نکالے نہ جاؤ گے۔ (مسلم: ۲۸۳۷)