سورة ابراھیم - آیت 19

أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ ۚ إِن يَشَأْ يُذْهِبْكُمْ وَيَأْتِ بِخَلْقٍ جَدِيدٍ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ یقیناً اللہ نے آسمانوں اور زمین کو حق کے ساتھ پیدا کیا ہے، اگر وہ چاہے تو تمہیں لے جائے اور ایک نئی مخلوق لے آئے۔“ (١٩) ”

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی زمین وآسمان اور اس کائنات کو حکمت و مصلحت کے ساتھ پیدا کیا ۔ تو انسان کی پیدائش مجھ پر کیا مشکل ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اَوَ لَمْ يَرَ الْاِنْسَانُ اَنَّا خَلَقْنٰهُ مِنْ نُّطْفَةٍ فَاِذَا هُوَ خَصِيْمٌ مُّبِيْنٌ۔ وَ ضَرَبَ لَنَا مَثَلًا وَّ نَسِيَ خَلْقَهٗ قَالَ مَنْ يُّحْيِ الْعِظَامَ وَ هِيَ رَمِيْمٌ۔ قُلْ يُحْيِيْهَا الَّذِيْ اَنْشَاَهَا اَوَّلَ مَرَّةٍ وَ هُوَ بِكُلِّ خَلْقٍ عَلِيْمُ﴾ (یٰسٓ: ۷۷۔ ۷۹) ’’کیا انسان نے نہیں دیکھاکہ ہم نے اسے نطفے سے پیداکیا پھر وہ جھگڑالو بن بیٹھا ہمارے سامنے مثالیں بیان کرنے لگااور اپنی پیدائش بھول گیا اور کہنے لگاان بوسیدہ ہڈیوں کو کون زندہ کرے گا۔ کہہ دووہی اللہ جس نے انھیں اول بار پیداکیا۔ وہ ہر چیز کی پیدا ئش کا خالق ہے۔‘‘