سورة یوسف - آیت 111

لَقَدْ كَانَ فِي قَصَصِهِمْ عِبْرَةٌ لِّأُولِي الْأَلْبَابِ ۗ مَا كَانَ حَدِيثًا يُفْتَرَىٰ وَلَٰكِن تَصْدِيقَ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَتَفْصِيلَ كُلِّ شَيْءٍ وَهُدًى وَرَحْمَةً لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” بلاشبہ ان کے واقعات میں عقلوں والوں کے لیے ایک سبق ہے، یہ ہرگز ایسی بات نہیں جو بنالی گئی ہو اور یہ اس کی تصدیق کرتی ہے جو اس سے پہلے ہے اور ہر چیز کی تفصیل ہے اور ان لوگوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے جو ایمان لاتے ہیں۔“ (١١١)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

عبرت و نصیحت: قرآن کریم میں نبیوں کے واقعات، مسلمانوں کی نجات، کافروں کی ہلاکت کے قصے ہیں جو عقل مندوں کے لیے بڑی عبرت اور نصیحت والے ہیں یہ قرآن بناوٹی نہیں بلکہ پہلی آسمانی کتابوں کی سچائی کی دلیل ہے۔ اللہ کی حقیقی باتوں کی تصدیق کرتا ہے۔ حرام و حلال محبوب و مکروہ کو کھول کھول کر بیان کرتا ہے۔ اجمالی اور تفصیلی خبریں دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ جل جلالہ کی صفات بیان کرتا ہے۔ پس یہ قرآن مومنوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں بھی دنیا و آخرت میں ایسے ہی مومنوں کا ساتھ عطا فرمائے۔ قیامت کے دن جب کہ بہت سے چہرے سفید ہوں گے اور بہت سے منہ کالے ہو جائیں گے۔ ہمیں مومنوں کے ساتھ نورانی چہروں میں شامل رکھے۔ آمین۔ الحمد للّٰہ