سورة یوسف - آیت 105

وَكَأَيِّن مِّنْ آيَةٍ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ يَمُرُّونَ عَلَيْهَا وَهُمْ عَنْهَا مُعْرِضُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور آسمانوں اور زمینوں میں کتنی ہی نشانیاں ہیں جن کے پاس سے گزرتے ہیں اور وہ ان پر توجہ نہیں دیتے۔“ (١٠٥) ”

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

آسمانوں اور زمین کی پیدایش، اور ان میں بے شمار چیزوں کا وجود اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ ایک خالق و صانع ہے جس نے ان چیزوں کو وجود بخشا ہے اور ایک مدبر ہے جو ان کا ایسا انتظام کر رہا ہے کہ صدیوں سے یہ نظام چل رہا ہے۔ اور ان میں کبھی آپس میں ٹکراؤ اور تصادم نہیں ہوا۔ لیکن لوگ ان چیزوں کو دیکھتے ہوئے یوں ہی گزر جاتے ہیں۔ ان پر نہ غور و فکر کرتے ہیں اور نہ ان سے رب کی معرفت حاصل کرتے ہیں۔