فَلَمَّا رَجَعُوا إِلَىٰ أَبِيهِمْ قَالُوا يَا أَبَانَا مُنِعَ مِنَّا الْكَيْلُ فَأَرْسِلْ مَعَنَا أَخَانَا نَكْتَلْ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ
” چنانچہ جب وہ اپنے باپ کی طرف لوٹے تو کہنے لگے اے ہمارے باپ ! ہم سے ماپ روک لیا گیا، سو آپ ہمارے بھائی کو ہمارے ساتھ بھیجیں تاکہ ہم ماپ لائیں اور یقیناً ہم اس کی ضرور حفاظت کریں گے۔“ (٦٣) ”
جب برادران یوسف کنعان واپس اپنے گھر پہنچے تو اپنے والد محترم کو اس گفتگو سے آگاہ کیا جو ان کے اور شاہ مصر کے درمیان ہوئی تھی اور یہ بھی بتلا دیا کہ آئندہ کے لیے غلہ بنیا مین کے ساتھ بھیجنے کے ساتھ مشروط ہے۔ کہ اگر یہ ساتھ نہیں جائے گا تو غلہ نہیں ملے گا۔ اس لیے اسے ضرور ساتھ بھیج دیں تاکہ ہمیں دوبارہ بھی اس طرح غلہ مل سکے، جس طرح اس دفعہ ملاہے۔ اور اس طرح کا اندیشہ نہ کریں جس طرح یوسف علیہ السلام کو بھیجتے وقت کیا تھا۔ ہم اس کی حفاظت کریں گے۔