وَاتَّبَعْتُ مِلَّةَ آبَائِي إِبْرَاهِيمَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ ۚ مَا كَانَ لَنَا أَن نُّشْرِكَ بِاللَّهِ مِن شَيْءٍ ۚ ذَٰلِكَ مِن فَضْلِ اللَّهِ عَلَيْنَا وَعَلَى النَّاسِ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَشْكُرُونَ
” اور میں نے اپنے باپ دادا ابراہیم اور اسحاق اور یعقوب کے دین کی پیروی کی ہے ہمارے لیے ممکن نہیں کسی کو اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرانا یہ ہم پر اور لوگوں پر اللہ کا فضل ہے لیکن اکثر لوگ شکر ادا نہیں کرتے۔“ (٣٨) ”
تبلیغ کا بہترین وقت تبلیغ کا سب سے بہتر موقع وہ ہوتا ہے جب سننے والا خوب بات سننے کا خواہش مند ہو۔ یہ قیدی اپنے اپنے خواب کی تعبیر سننے کے لیے منتظر تھے۔ سیدنا یوسف علیہ السلام نے اس موقعہ پر بھرپور فائدہ اٹھایا اور پہلے انھیں اصول دین سمجھانا شروع کر دیے اگر آپ انھیں خوابوں کی تعبیر بتا دیتے تو شاید وہ بعد میں ایسی باتیں سننے کو تیار ہی نہ ہوتے۔