سورة ھود - آیت 120

وَكُلًّا نَّقُصُّ عَلَيْكَ مِنْ أَنبَاءِ الرُّسُلِ مَا نُثَبِّتُ بِهِ فُؤَادَكَ ۚ وَجَاءَكَ فِي هَٰذِهِ الْحَقُّ وَمَوْعِظَةٌ وَذِكْرَىٰ لِلْمُؤْمِنِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور رسولوں کی خبروں میں سے ہر وہ خبر جو ہم تجھ سے بیان کرتے ہیں وہ ہے جس سے ہم تیرے دل کو مضبوط کرتے ہیں اور تیرے پاس ان خبروں میں سے حق بات اور مومنوں کے لیے ایک نصیحت اور یادد ہانی ہے۔“ (١٢٠) ”

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ذکر ماضی، سامان سکون ہے: پہلی اُمتوں کا اپنے نبیوں کو جھٹلانا، نبیوں کا ان کی ایذاؤں پر صبر کرنا، آخر اللہ کے عذاب کا آنا، کافروں کا برباد ہونا، رسولوں او رمومنوں کا نجات پانا، یہ سب واقعات ہم آپ کو سنا رہے ہیں تاکہ آپ کے دل کو ہم اور مضبوط کر دیں اور آپ کو کامل سکون حاصل ہو جائے۔ اس سورت میں بھی حق آپ پر واضح ہو چکا ہے کہ اس دنیا میں بھی آپ کے سامنے سچے واقعات بیان ہو چکے۔ اور عبرت ہے کفار کے لیے اور نصیحت ہے مومنوں کے لیے وہ اس سے نفع حاصل کریں۔