سورة ھود - آیت 109

فَلَا تَكُ فِي مِرْيَةٍ مِّمَّا يَعْبُدُ هَٰؤُلَاءِ ۚ مَا يَعْبُدُونَ إِلَّا كَمَا يَعْبُدُ آبَاؤُهُم مِّن قَبْلُ ۚ وَإِنَّا لَمُوَفُّوهُمْ نَصِيبَهُمْ غَيْرَ مَنقُوصٍ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” پس آپ ان چیزوں کے بارے میں جن کی یہ لوگ عبادت کرتے ہیں کسی شک میں نہ رہیں۔ یہ لوگ عبادت نہیں کرتے مگر اسی طرح جیسے ان سے پہلے ان کے باپ دادا کرتے تھے اور یقیناً ہم انہیں ان کا حصہ پورا پورا دینے والے ہیں۔ جس میں کوئی کمی نہ ہوگی۔“ (١٠٩)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یہ خطاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کومحض تاکید مزید کے لیے ہے ورنہ خطاب عام لوگوں کو ہے۔مشرکوں کے شرک کے باطل ہونے میں ہرگز شبہ نہ کرنا ان کے پاس سوائے باپ دادا کی بھونڈی تقلید کے اور کوئی دلیل ہی کیا ہے؟ ان کی نیکیاں انھیں دنیا میں ہی مل جائیں گی آخرت میں عذاب ہی عذاب ہوگا۔ خیرو شر کے سب وعدے پورے ہونے والے ہیں ان کے عذاب کا مقررہ حصہ انھیں ضرور پہنچے گا۔