سورة ھود - آیت 100

ذَٰلِكَ مِنْ أَنبَاءِ الْقُرَىٰ نَقُصُّهُ عَلَيْكَ ۖ مِنْهَا قَائِمٌ وَحَصِيدٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” یہ ان بستیوں کی خبریں ہیں جو ہم آپ پر بیان کرتے ہیں ان میں سے کچھ قائم ہیں اور کچھ نیست و نابود ہوچکی ہیں۔“ (١٠٠) ”

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

نبیوں اور اُمتوں کے واقعات بیان فرما کر ارشاد باری ہوتا ہے کہ یہ ان بستیوں والوں کو واقعات میں جنھیں ہم تیرے سامنے بیان فرما رہے ہیں ان میں سے بعض تو اب بھی موجود ہیں جن کے نشانات و کھنڈر نشان عبرت ہیں۔ اور بعض بالکل ہی صفحہ ہستی سے مٹ چکی ہیں۔ ہم نے انھیں ظلم سے ہلاک نہیں کیا بلکہ انھوں نے خود ہی اپنے کفر و تہذیب سے اپنے اوپر اپنے ہاتھوں بلاکت مسلط کر لی۔ اور جن معبودان باطلہ کے انھیں سہارے تھے وہ ہر وقت ان کے کچھ کام نہ آ سکے بلکہ ان کی پوجا پاٹ نے ان کو اور غارت کر دیا اور دونوں جہاں کا وبال ان پر آ پڑا۔