سورة ھود - آیت 82

فَلَمَّا جَاءَ أَمْرُنَا جَعَلْنَا عَالِيَهَا سَافِلَهَا وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهَا حِجَارَةً مِّن سِجِّيلٍ مَّنضُودٍ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” پھر جب ہمارا حکم آیا تو ہم نے اس کے اوپر والے حصے کو اس کے نیچے کردیا اور ان پر پے در پے نوک دار پتھر برسائے۔“ (٨٢) ”

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

قوم لوط پر عذاب: یہ وہ عذاب الٰہی تھا جس پر فرشتوں کو مامور کیا گیا تھا۔ جبرائیل علیہ السلام نے شہر سدوم اور آس پاس کی بستیوں کو جو ان بدکاروں کا مسکن تھا اس پورے خطۂ زمین کو اُکھاڑ کر اپنے پروں پر اٹھایا پھر اس خطہ کو فضا میں بلندی پر لے جا کر زمین پر اُلٹا پٹخ دیا۔ پھر اوپر سے لگاتار پتھر برسائے گئے۔ جس کے نام کا پتھر تھا اُسی پر گرتا تھا اور یہ دوسرا عذاب انھیں غضب الٰہی کی شدت کی بنا پر دیا گیا۔