سورة ھود - آیت 60
وَأُتْبِعُوا فِي هَٰذِهِ الدُّنْيَا لَعْنَةً وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ أَلَا إِنَّ عَادًا كَفَرُوا رَبَّهُمْ ۗ أَلَا بُعْدًا لِّعَادٍ قَوْمِ هُودٍ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
” اور ان کے پیچھے اس دنیا میں لعنت لگا دی گئی اور قیامت کے دن بھی۔ سن لو ! بے شک عاد نے اپنے رب کا انکار کیا۔ سن لو ! ہود کی قوم عاد کے لیے ہلاکت ہے۔“
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
لعنت کا مطلب ہے کہ اللہ کی رحمت سے دوری، امور خیر سے محرومی اور لوگوں کی طرف سے ملامت و بیزاری، دنیا میں یہ لعنت اس طرح ہے کہ اہل ایمان میں ان کا تذکرہ ہمیشہ ملامت و بیزاری کے انداز میں ہوگا اور قیامت کے دن بھی محشر کے میدان میں سب کے سامنے ان پر اللہ کی لعنت ہوگی۔