سورة ھود - آیت 56

إِنِّي تَوَكَّلْتُ عَلَى اللَّهِ رَبِّي وَرَبِّكُم ۚ مَّا مِن دَابَّةٍ إِلَّا هُوَ آخِذٌ بِنَاصِيَتِهَا ۚ إِنَّ رَبِّي عَلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” بے شک میں نے اللہ پر بھروسہ کیا جو میرا رب ہے اور تمہارا رب ہے۔ کوئی چلنے والا جاندار نہیں مگر اسکی پیشانی اس کے قبضے میں ہے۔ بے شک میرا رب سیدھے راستے پر ہے۔“ (٥٦) ”

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی جس ذات کے ہاتھ میں ہر چیز کا قبضہ و تصرف ہے۔ وہ ہی ذات ہے جو میرا اور تمھارا رب ہے۔ میرا توکل اسی پر ہے۔ ہود علیہ السلام کا ان الفاظ سے مقصد یہ ہے کہ جن کو تم نے اللہ کا شریک ٹھہرا رکھا ہے۔ ان پر بھی اللہ ہی کا قبضہ و تصرف ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کے ساتھ جو چاہے کر سکتا ہے۔ وہ کسی کا کچھ نہیں کر سکتے۔