سورة ھود - آیت 25

وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحًا إِلَىٰ قَوْمِهِ إِنِّي لَكُمْ نَذِيرٌ مُّبِينٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور البتہ تحقیق یقیناً ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجاانہوں نے کہا بیشک میں تمہارے لیے واضح طور پر ڈرانے والاہوں۔“ (٢٥) ”

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

آدم علیہ السلام کے بعد پہلا نبی: سب سے پہلے کافروں کی طرف رسول بنا کر بت پرستی سے روکنے کے لیے زمین پر حضرت نوح علیہ السلام ہی بھیجے گئے تھے آپ علیہ السلام نے اپنی قوم سے فرمایا کہ میں تمھیں اللہ کے عذاب سے ڈرانے آیا ہوں۔ یعنی تمھیں صاف صاف بتانے آیا ہوں کہ کن باتوں اور کاموں کے کرنے سے تم پر عذاب آنے کا اندیشہ ہے۔ اور اس عذاب سے بچنے کے لیے ذرائع کیا ہیں۔