سورة یونس - آیت 99

وَلَوْ شَاءَ رَبُّكَ لَآمَنَ مَن فِي الْأَرْضِ كُلُّهُمْ جَمِيعًا ۚ أَفَأَنتَ تُكْرِهُ النَّاسَ حَتَّىٰ يَكُونُوا مُؤْمِنِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور اگر آپ کا رب چاہتا جو لوگ زمین میں ہیں سب کے سب ایمان لے آتے۔ تو کیا آپ لوگوں کو مجبور کریں گے یہاں تک کہ وہ ایمان والے ہوجائیں۔“ (٩٩) ”

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ کی حکمت سے کوئی آگاہ نہیں: اللہ ایسا نہیں چاہتا کیونکہ یہ اس کی حکمت و مصلحت کے خلاف ہے۔ اس لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا، یہ نہیں ہو سکتا کیونکہ مشیت الٰہی کا تقاضا یہ ہے کہ جو لوگ ایمان لائیں بصیرت و شعور، اپنے ارادہ واختیار کو پوری آزادی کے ساتھ استعمال کرکے لائیں۔ لہٰذاآپ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ ذمہ داری نہیں کہ کسی کو ایمان لانے پر مجبورکریں اور نہ ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے ایمان نہ لانے کی وجہ سے کچھ رنج کرنے یا پریشان ہونے کی ضرورت ہے۔ یہ تو اللہ کے قبضے میں ہے کہ وہ کس کو ہدایت دیتا ہے اور کس کو نہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو صرف نصیحت کردینے والے ہیں۔