سورة یونس - آیت 97

وَلَوْ جَاءَتْهُمْ كُلُّ آيَةٍ حَتَّىٰ يَرَوُا الْعَذَابَ الْأَلِيمَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

یہاں تک ان کے پاس ہر نشانی آجائے، یہاں تک کہ وہ درد ناک عذاب دیکھ لیں۔“ (٩٧)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یہ وہی لوگ ہیں جو کفر و گمراہی میں اتنے غرق ہو چکے ہوتے ہیں کہ کوئی وعظ ان پر اثر نہیں کرتا کوئی دلیل ان کے لیے کارگر نہیں ہوتی۔اور ایسے لوگوں کو اللہ کی کوئی بھی نشانی یا معجزہ راہ راست پر لانے کے لیے ممدومعاون ثابت نہیں ہو سکتا۔ وہ بس اس وقت ایمان لاتے ہیں جب کوئی جان لیوا عذاب دیکھ لیتے ہیں جیسے فرعون جب غرق ہونے لگا تھا تو اس وقت ایمان لایا تھا۔