سورة التوبہ - آیت 110
لَا يَزَالُ بُنْيَانُهُمُ الَّذِي بَنَوْا رِيبَةً فِي قُلُوبِهِمْ إِلَّا أَن تَقَطَّعَ قُلُوبُهُمْ ۗ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
”انھوں نے جو عمارت بنائی ہے، ہمیشہ ان کے دلوں میں بے چینی کا باعث بنی رہے گی مگر اس صورت میں کہ ان کے دل ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں اور اللہ خوب جاننے والا، خوب حکمت والا ہے۔“
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
دل پاش پاش ہوجائیں: سے مراد موت سے ہمکنار ہونا ہے اگرچہ یہ عمارت گرائی جاچکی ہے۔ مگر موت تک یہ ان کے دلوں میں شک و نفاق پیدا کرنے کا ذریعہ بنی رہے گی۔ جس طرح کے بچھڑے کے پجاریوں میں بچھڑے کی محبت رچ بس گئی تھی۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے اعمال سے خبردار ہے۔ اور خیر و شر کا بدلہ دینے میں با حکمت ہے۔