وَأَذَانٌ مِّنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ إِلَى النَّاسِ يَوْمَ الْحَجِّ الْأَكْبَرِ أَنَّ اللَّهَ بَرِيءٌ مِّنَ الْمُشْرِكِينَ ۙ وَرَسُولُهُ ۚ فَإِن تُبْتُمْ فَهُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ ۖ وَإِن تَوَلَّيْتُمْ فَاعْلَمُوا أَنَّكُمْ غَيْرُ مُعْجِزِي اللَّهِ ۗ وَبَشِّرِ الَّذِينَ كَفَرُوا بِعَذَابٍ أَلِيمٍ
” اور اللہ اور اس کے رسول کی جانب سے حج اکبر کے دن تمام لوگوں کی طرف صاف اعلان ہے کہ اللہ مشرکوں سے بری الذمہ ہے اور اس کا رسول بھی۔ پس اگر تم توبہ کرلو تو وہ تمہارے لیے بہتر ہے اور اگر منہ موڑو تو جان لو کہ یقیناً تم اللہ کو عاجز کرنے والے نہیں اور جنہوں نے کفر کیا انہیں دردناک عذاب کی بشارت دیجئے۔“ (٣)
حج اکبر کے دن اعلان: یہ اعلان حج اکبر یعنی عید قربان کو کیا گیا۔ جو حج کے تمام دنوں میں بڑا افضل و اہم دن ہے۔ کہ اللہ اور اُسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مشرکوں سے بریٔ الذمہ، بیزار اور الگ ہیں اگر اب بھی تم بُرائی، شرک اور گمراہی چھوڑ دو۔ تو یہ تمہارے حق میں بہتر ہے، توبہ کرلو۔ نیک بن جاؤ اسلام قبول کرلو، شرک اور کفر چھوڑ دو اگر تم نے نہ مانا اور اپنی ضلالت پر قائم رہے تو نہ تم اب اللہ کے قبضے سے باہر ہو اور نہ آئندہ عاجز کر سکتے ہو، وہ تم پر قادر ہے۔