سورة الانفال - آیت 19

إِن تَسْتَفْتِحُوا فَقَدْ جَاءَكُمُ الْفَتْحُ ۖ وَإِن تَنتَهُوا فَهُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ ۖ وَإِن تَعُودُوا نَعُدْ وَلَن تُغْنِيَ عَنكُمْ فِئَتُكُمْ شَيْئًا وَلَوْ كَثُرَتْ وَأَنَّ اللَّهَ مَعَ الْمُؤْمِنِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اگر تم فیصلہ چاہتے ہو تو یقیناً تمہارے پاس فیصلہ آچکا اور اگر باز آجاؤ تو وہ تمہارے لیے بہتر ہے اور اگر پھر ایسا کروگے تو ہم بھی یہی کریں گے اور تمہاری جماعت ہرگز تمہارے کچھ کام نہ آئے گی، خواہ بہت زیادہ ہو اور جان لو کہ بے شک اللہ ایمان والوں کے ساتھ ہے۔“ (١٩)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

کافروں کو تنبیہ : ابو جہل اور قریشی سرد اروں نے مکہ سے نکلتے وقت خانہ کعبہ کا پردہ پکڑ کر دُعا کی تھی کہ یا اللہ ہم دونوں فریقوں میں سے جو اعلیٰ وا فضل ہے اُسے فتح نصیب فرما اور فساد مچانے والے کو مغلوب کر ۔اب جب اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو فتح نصیب فرمادی تو کافروں سے فرمایا کہ اب فیصلہ تمہارے سامنے آچکا، اس بات کا فیصلہ کر دیا کہ دونوں فریقوں میں اعلیٰ وا فضل فریق کونسا تھا اور مفسد کو نسا؟اس لیے اب تم كفر سے باز آجاؤ، تو تمہارے لیئے بہتر ہے ۔اور اگر پھر تم دوبارہ مسلمانوں کے مقابلے میں آؤ گے،تو ہم بھی دوبارہ ان کی مدد کریں گے، اور تمہاری جماعت کثر ت کے باوجود تمہارے کچھ کام نہ آئے گی ۔