سورة البقرة - آیت 106

مَا نَنسَخْ مِنْ آيَةٍ أَوْ نُنسِهَا نَأْتِ بِخَيْرٍ مِّنْهَا أَوْ مِثْلِهَا ۗ أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

ہم کوئی آیت منسوخ کردیں یا اسے فراموش کردیں اس سے بہتر یا اس جیسی اور لاتے ہیں کیا آپ جانتے نہیں کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یہود لوگوں کو اسلام سے متنفرکرنے کے لیے جو جو طریقے اختیار کرتے تھے ان میں ایک یہ بھی تھا کہ قرآن کو مشکوک بنادیا جائے وہ کہتے کہ اگر تورات بھی اللہ کی طرف سے ہے اور قرآن بھی اللہ کی طرف سے ہے تو پھر ان دونوں کے احکامات میں اختلاف کیوں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے جواب دیا کہ عیب نہ پہلے حکم میں تھا اور نہ دوسرے حکم میں۔ حالات اور موقع کی مناسبت سے جس طرح کی ضرورت ہوتی ہے ویسے ہی احکام دیے جاتے ہیں۔ احکامات بدلنے میں حکمت کیا ہے: بہتر آیات لانا اور بہتر احکام لانا۔ جب وقت بدلتا ہے تو احکام بھی بدلتے ہیں جب وقت تبدیل نہ ہو تو احکامات مستقل ہوجاتے ہیں جیسے شراب کے بارے میں حکم کہ اس میں کچھ فوائد بھی ہیں اور نقصان بھی اور گناہ بھی۔ (۲) نشے کی حالت میں نماز کے قریب نہ جاؤ۔ پھرسورۂ مائدہ میں شراب کو حرام قرار دے دیا کہ تم اس کے قریب مت جاؤ تو جن لوگوں نے اس حکم کو قبول کیا تو مدینے کی گلیوں میں شراب كو بہا دیا ۔ اللہ تعالیٰ بتدریج حکمت کے ساتھ اپنے احکامات تبدیل کرتے رہے مثلاً بیوہ عورت کو ابتدا میں ایک سال تک روک رکھنے کا حکم تھا بعد میں یہ مدت چار ماہ دس دن میں تبدیل كر دی گئی۔ جیسے بچہ پیدا ہوتے ہی بڑا نہیں ہوجاتا۔ بیج بوئیں ایک دم درخت نہیں بن جاتا۔ کیا احکام اسلام میں ہی تبدیل ہوئے یا پہلی شریعتوں میں بھی تبدیل ہوئے: احكامات كی تبدیلی یعنی نسخ پہلی شریعتوں میں بھی تھا جیسے: (۱) حضرت آدم کے زمانے میں بہن بھائی میں نکاح ہوتا تھا بعد میں اسے حرام قراردے دیا گیا۔ (۲) حضرت نوح جب کشتی میں سے اترے تو سب کھانے کی چیزیں حلال تھیں مگر بعد میں یہ اجازت ختم ہوگئی۔ (۳) دو بہنوں کے ساتھ نکاح حلال تھا مگر پھر تورات میں اس کو حرام کردیا گیا۔ (۴) حضرت ابراہیم کو بیٹے کی قربانی کا حکم تھا پھر عمل سے پہلے دنبہ کی صورت میں یہ حكم تبدیل کردیا۔ (۵) بنی اسرائیل کو بچھڑا پوجنے کی وجہ سے حکم دیا گیا کہ جو اس میں شامل تھے سب کو قتل کردو۔ مگر ابھی کافی سارے لوگ باقی تھے کہ حکم واپس لے لیا۔ (۶) قبلہ پہلے بیت اللہ تھاپھر حکم ہوا کہ بیت المقدس کو قبلہ بنالو پھر دوبارہ بیت اللہ کو قبلہ بنادیا گیا۔