سورة الاعراف - آیت 162

فَبَدَّلَ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْهُمْ قَوْلًا غَيْرَ الَّذِي قِيلَ لَهُمْ فَأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِجْزًا مِّنَ السَّمَاءِ بِمَا كَانُوا يَظْلِمُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

تو ان میں سے جنہوں نے ظلم کیا انہوں نے بدل کر وہ بات کہی جو اس کے علاوہ تھی جو ان سے کہی گئی تھی تو ہم نے ان پر آسمان سے ایک عذاب بھیجا اس وجہ سے کہ وہ ظلم کرتے تھے۔“ (١٦٢)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

فتح یاب قوم کا تکبر اور عذاب الٰہی : ان بد بختوں نے ہمارے حکم کی پوری نافرمانی کی، فتح کے بعد ان میں عجزو انکساری کی بجائے فخر و غرور اور گھمنڈ پیدا ہو گیا، مال غنیمت میں بھی جی بھر کر خیانت کی، مفتو حہ علاقے میں ظلم و تشدد روارکھا، ان کے یہ کرتوت دیکھ کر اللہ نے ان پر عذاب نازل کیا، ان میں طاعون کی وبا پھوٹ پڑی، دوسرایہ کہ دشمن قوم نے بنی اسرائیل کو شکست دے کر بے دریغ ان کو قتل کیا۔