سورة الاعراف - آیت 152

إِنَّ الَّذِينَ اتَّخَذُوا الْعِجْلَ سَيَنَالُهُمْ غَضَبٌ مِّن رَّبِّهِمْ وَذِلَّةٌ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ۚ وَكَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُفْتَرِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” بے شک جن لوگوں نے بچھڑے کو معبود بنایا عنقریب انہیں ان کے رب کی طرف سے بڑا غضب پہنچے گا اور دنیا کی زندگی میں بڑی رسوائی ہوگی، اور ہم جھوٹ گھڑنے والوں کو اسی طرح بدلہ دیتے ہیں۔ (١٥٢)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

گؤ سالہ پر ستوں پر اللہ کا غضب نازل ہوا، بنی اسرائیل کے تین گروہ بن گئے تھے، (۱) وہ لوگ جنہوں نے بچھڑے کی پرستش شروع کی تھی (۲) جنھوں نے خود پر ستش نہیں کی اور پرستش کرنے والوں کو منع کرتے رہے (۳) جنھوں نے خود پر ستش نہ کی اور نہ پرستش کرنے والوں کو ہی روکا، اللہ تعالیٰ نے پرستش سے منع کرنے والوں کو حکم دیا کہ یہ اپنے ہاتھوں سے پرستش کرنے والوں کو قتل کریں اور جو غیرجانبدار رہے تھے، انھیں معاف کردیا گیا، یہ انکی دنیا میں رسوائی ہے، اور جو اللہ پر جھوٹ باندھے اللہ انھیں ایسے ہی سزا دیتا ہے۔