سورة الفتح - آیت 16

قُل لِّلْمُخَلَّفِينَ مِنَ الْأَعْرَابِ سَتُدْعَوْنَ إِلَىٰ قَوْمٍ أُولِي بَأْسٍ شَدِيدٍ تُقَاتِلُونَهُمْ أَوْ يُسْلِمُونَ ۖ فَإِن تُطِيعُوا يُؤْتِكُمُ اللَّهُ أَجْرًا حَسَنًا ۖ وَإِن تَتَوَلَّوْا كَمَا تَوَلَّيْتُم مِّن قَبْلُ يُعَذِّبْكُمْ عَذَابًا أَلِيمًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

ان پیچھے چھوڑے جانے والے بدوی عربوں سے کہنا کہ عنقریب تمہیں ایسے لوگوں سے لڑنے کے لیے بلایا جائے گا جو بڑے زور آور ہیں تم کو ان سے جنگ کرنی ہوگی یا وہ مطیع ہوجائیں گے اس وقت اگر تم نے حکم جہاد کی اطاعت کی تو اللہ تمہیں اچھا اجر دے گا، اور اگر تم پھر اسی طرح منہ موڑ گئے جس طرح پہلے موڑ چکے ہو تو اللہ تم کو دردناک سزا دے گا

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٤) آپ ان سے کہہ دیجئے کہ تم اس لڑائی میں نہیں جاسکتے لیکن آگے بہت معرکے پیش آنے والے ہیں بڑی سخت جنگجو قوموں سے مسلمانوں کے مقابلے ہوں گے اور یہ سلسلہ جاری رہے گا اگر تمہیں واقعی شوق جہاد ہے تو اس وقت میدان میں آکر شجاعت دینا۔ علمانے لکھا ہے کہ ان جنگجو قوموں سے مراد بنوحنیفہ وغیرہ کے قبائل ہیں جو مسلیمہ کذاب کی قوم تھی یابنی ہوازن وثقیف مراد ہیں جن سے جنگ حنین میں مقابلہ ہوا یافارس وروم کی قومیں مراد ہیں جن سے خلفائے راشدین نے جنگیں کیں۔