سورة الشورى - آیت 7

وَكَذَٰلِكَ أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لِّتُنذِرَ أُمَّ الْقُرَىٰ وَمَنْ حَوْلَهَا وَتُنذِرَ يَوْمَ الْجَمْعِ لَا رَيْبَ فِيهِ ۚ فَرِيقٌ فِي الْجَنَّةِ وَفَرِيقٌ فِي السَّعِيرِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اے نبی اسی طرح ہم نے یہ عربی زبان میں قرآن آپ کی طرف وحی کیا ہے تاکہ تم بستیوں کے مرکز مکہ اور اس کے گردوپیش رہنے والوں کو خبردار کر دو، اور جمع ہونے کے دن سے ڈرا دو جس کے آنے میں کوئی شک نہیں۔ اس دن ایک گروہ کو جنت میں اور دوسرے گروہ کو دوزخ میں جانا ہے

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٥) دین اسلام یادین محمدی کیا ہے؟ یہی کہ اللہ تعالیٰ خالق کائنات اور مالک حقیقی ہے اور انسانوں کے درمیان حق اور ناحق کا فیصلہ کرنا بھی اللہ تعالیٰ ہی کے اختیار میں ہے اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کوشارع بننے کا حق نہیں ہے جس طرح تمام تکوینی امور اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہیں اسی طرح تشریعی اختیارات بھی اسی کو حاصل ہیں اس لیے اللہ تعالیٰ نے ابتداہی سے انسان کے لیے ایک دین مقرر کردیا ہے اور اسی دین کی طرف دعوت دینے کے لیے اللہ تعالیٰ نے انبیاء مبعوث فرمائے ہیں۔