سورة سبأ - آیت 43

وَإِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ قَالُوا مَا هَٰذَا إِلَّا رَجُلٌ يُرِيدُ أَن يَصُدَّكُمْ عَمَّا كَانَ يَعْبُدُ آبَاؤُكُمْ وَقَالُوا مَا هَٰذَا إِلَّا إِفْكٌ مُّفْتَرًى ۚ وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِلْحَقِّ لَمَّا جَاءَهُمْ إِنْ هَٰذَا إِلَّا سِحْرٌ مُّبِينٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

ان لوگوں کو جب ہماری واضح آیات سنائی جاتی ہیں تو یہ کہتے ہیں کہ یہ شخص تو بس یہ چاہتا ہے کہ تمہیں ان معبودوں سے ہٹا دے جن کی عبادت تمہارے باپ دادا کرتے آئے ہیں، اور کہتے ہیں کہ یہ تو ایک بنایا ہوا جھوٹ ہے۔ ان کے سامنے حق آیا تو کہنے لگے یہ تو واضح طور پر جادوہے

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(١٢) شرک وکفر اور انکار آخرت کی بنیادسراسر جہالت اور آباواجداد کی کورانہ تقلید پر مبنی ہے ورنہ اس سے پہلے نہ تو اللہ کی طرف سے کوئی کتاب ایسی آی ہے اور نہ کسی رسول ہی نے یہ تعلیم دی ہے کہ اللہ کے سواہماری یا دوسروں کی بھی پوجا کرو بلکہ ہر پیغمبر نیاپنے بشر ہونے کا دعوی کیا اور کہا ہے کہ میں تمہارے جیسا انسان ہوں تاہم اللہ نے مجھ پر وحی بھیجی ہے اس کے سوا میں کچھ نہیں ہوں۔