وَرَسُولًا إِلَىٰ بَنِي إِسْرَائِيلَ أَنِّي قَدْ جِئْتُكُم بِآيَةٍ مِّن رَّبِّكُمْ ۖ أَنِّي أَخْلُقُ لَكُم مِّنَ الطِّينِ كَهَيْئَةِ الطَّيْرِ فَأَنفُخُ فِيهِ فَيَكُونُ طَيْرًا بِإِذْنِ اللَّهِ ۖ وَأُبْرِئُ الْأَكْمَهَ وَالْأَبْرَصَ وَأُحْيِي الْمَوْتَىٰ بِإِذْنِ اللَّهِ ۖ وَأُنَبِّئُكُم بِمَا تَأْكُلُونَ وَمَا تَدَّخِرُونَ فِي بُيُوتِكُمْ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً لَّكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ
اور وہ بنی اسرائیل کی طرف رسول ہوگا بلا شبہ میں تمہارے پاس رب کی نشانی لایا ہوں، میں تمہارے لیے پرندے کی مانند مٹی کا جانور بناتا ہوں، پھر اس میں پھونک مارتا ہوں تو وہ اللہ تعالیٰ کے حکم سے پرندہ بن جاتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے حکم سے میں مادر زاد اندھے اور کوڑھی کو اچھا کرتا ہوں اور اللہ کے حکم سے مردے کو زندہ کرتا ہوں اور جو کچھ تم کھاتے اور جو تم اپنے گھروں میں ذخیرہ کرتے ہو میں تمہیں بتا دیتا ہوں۔ اس میں تمہارے لیے بڑی نشانی ہے اگر تم ایمان لانے والے ہو
20: یہ سب معجزے تھے جو اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کو ان کی نبوت کے ثبوت کے طور پر عطا فرمائے تھے اور آپ نے ان کا عملی مظاہرہ فرمایا۔