سورة القصص - آیت 77

وَابْتَغِ فِيمَا آتَاكَ اللَّهُ الدَّارَ الْآخِرَةَ ۖ وَلَا تَنسَ نَصِيبَكَ مِنَ الدُّنْيَا ۖ وَأَحْسِن كَمَا أَحْسَنَ اللَّهُ إِلَيْكَ ۖ وَلَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِي الْأَرْضِ ۖ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمُفْسِدِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

جو تجھے اللہ نے مال دیا ہے اس سے آخرت کا گھر بنانے کی۔ فکر کر اور دنیا میں سے اپنا حصہ فراموش نہ کر۔ اور لوگوں پر احسان کر جس طرح اللہ نے تجھ پر احسان فرمایا ہے زمین میں فساد برپا کرنے کی کوشش نہ کر۔ اللہ فساد کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(١٩) ایک شخص کے پاس بہت دول تہے اس کی ضرورتوں سے بہت روپیہ بچ رہتا ہے دوسرے انسان محتاج ہیں ان کی حالت کی اصلاح کی ضرورت ہے مگر وہ شخص اپنے خزانے مقفل رکھتا ہے اور خدا کے بندوں کے لیے خدا کی بخشی ہوئی دولت میں سے کچھ نہیں نکالتا (تویہ فساد ہے) صلحاء کا دل حرص وطمع سے خالی ہوتا ہے رشک وحسد سے انہیں نفرت ہوتی ہے وہ جزائے اخروی کے آگے دنیوی دولت کو ہیچ سمجھتے ہیں