سورة الكهف - آیت 103
قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُم بِالْأَخْسَرِينَ أَعْمَالًا
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
” اے نبی ان سے فرما دیں کیا ہم تمہیں بتائیں کہ اعمال کے اعتبار سے نقصان پانے والے کون لوگ ہیں ؟ (١٠٣)
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
آیت (١٠٣) میں انسان کی نامرادیوں کی کیسی کامل تصویر کھینچ دی ہے؟ جن لوگوں کی کوششیں اس زندگی میں کھوئی جاتی ہیں اور وہ اس دھوکے میں رہتے ہیں کہ ہم بڑے بڑے کارخانے بنا رہے ہیں۔ غور کرو۔ کتنی ہی زندگیاں ہیں جن کا ہر لمحہ طرح طرح کی کوششوں میں بسر ہوتا ہے لیکن ان کی کوئی کوشش بھی کامیاب نہیں ہوتی اور جب پردہ غفلت ہٹتا ہے تو صاف دیکھ لیتے ہیں کہ جدوجہد کی ساری نزدگی رائیگاں گئی، وہ ہمیشہ اسی دھوکے میں رہتے ہیں کہ ہم نے فلاں بات بنا لی اور فلاں کارخانہ درست کرلیا، حالانکہ بنتا ونتا کچھ بھی نہیں، سرتاسر بگڑتا ہی جاتا ہے۔