سورة ھود - آیت 17

أَفَمَن كَانَ عَلَىٰ بَيِّنَةٍ مِّن رَّبِّهِ وَيَتْلُوهُ شَاهِدٌ مِّنْهُ وَمِن قَبْلِهِ كِتَابُ مُوسَىٰ إِمَامًا وَرَحْمَةً ۚ أُولَٰئِكَ يُؤْمِنُونَ بِهِ ۚ وَمَن يَكْفُرْ بِهِ مِنَ الْأَحْزَابِ فَالنَّارُ مَوْعِدُهُ ۚ فَلَا تَكُ فِي مِرْيَةٍ مِّنْهُ ۚ إِنَّهُ الْحَقُّ مِن رَّبِّكَ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يُؤْمِنُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” تو کیا وہ شخص جو اپنے رب کی طرف سے واضح دلیل پر ہو اور اس کی طرف سے ایک گواہ اس کی تائید کر رہا ہو اور اس سے پہلے موسیٰ کی کتاب بھی جو پیشوا اور رحمت تھی۔ یہ لوگ اس پر ایمان لاتے ہیں۔ اور ان گروہوں میں سے جو اس کا انکار کرے۔ آگ ہی اس کے وعدے کی جگہ ہے۔ سو آپ اس کے بارے میں کسی شک میں نہ رہیں۔ یقیناً یہ آپ کے رب کی طرف سے حق ہے اور اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے۔“ (١٧)

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر آیت (١٧) میں فرمایا جو لوگ اللہ کی طرف سے دلیل و حجت پر ہیں اور انہوں نے راہ حقیقت پالی ہے وہ ان مغرورین دنیا کی طرح نہیں ہوسکتے، ان کی راہ ہدایت الہی کی راہ ہے اور ہدایت الہی کی کامیابی شک و شبہ سے بالا تر ہے۔