سورة الانعام - آیت 144

وَمِنَ الْإِبِلِ اثْنَيْنِ وَمِنَ الْبَقَرِ اثْنَيْنِ ۗ قُلْ آلذَّكَرَيْنِ حَرَّمَ أَمِ الْأُنثَيَيْنِ أَمَّا اشْتَمَلَتْ عَلَيْهِ أَرْحَامُ الْأُنثَيَيْنِ ۖ أَمْ كُنتُمْ شُهَدَاءَ إِذْ وَصَّاكُمُ اللَّهُ بِهَٰذَا ۚ فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَىٰ عَلَى اللَّهِ كَذِبًا لِّيُضِلَّ النَّاسَ بِغَيْرِ عِلْمٍ ۗ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور اونٹوں میں سے دو اور گائیوں میں سے دو، فرمائیں کیا اس نے دونوں نرحرام کیے ہیں یا دونوں مادہ ؟ یا وہ بچہ جس کو دونوں مادائیں پیٹ میں لیے ہوئے ہوں ؟ کیا تم اس وقت موجود تھے جب اللہ نے تمہیں اس کی وصیت کی تھی ؟ پھر اس سے بڑا ظالم کون ہے جو اللہ پر جھوٹ باندھے تاکہ لوگوں کو علم کے بغیر گمراہ کرے۔ بےشک اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا۔“

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

حل لغات : وَصَّاكُمُ: تمہیں تاکید کی ۔ توصیۃ : کے معنی بتاکید کسی بات کا اظہار کرنا ہے ۔