ذَٰلِكَ أَن لَّمْ يَكُن رَّبُّكَ مُهْلِكَ الْقُرَىٰ بِظُلْمٍ وَأَهْلُهَا غَافِلُونَ
” یہ اس لیے کہ آپ کا رب کبھی بستیوں کو کفر کے سبب ہلاک کرنے والا نہیں جب کہ اس کے رہنے والے بے خبر ہوں۔
اتمام حجت : (ف1) اللہ تعالیٰ نے کائنات میں ہر چیز کے لئے کچھ قواعد تجویز کر رکھے ہیں جن پر عمل پیرا ہونا ، ان کی زندگی اور بقا کے لئے بیحد ضروری ہے ، انسانوں اور جنوں کے لئے بھی خدائے ذوالجلال نے وقتا فوقتا ہدایات نازل کی ہیں ، تاکہ بقاوارتقاء کے لئے وہ انہیں ہمیشہ ملحوظ رکھیں ، جس طرح انسانوں کے لئے انبیاء ورسل ہیں، اسی طرح جنوں کے لئے بھی اللہ تعالیٰ نے رہنمائی کے طریق مقرر کر رکھے ہیں ، جن بھی انسانوں کی طرح ایک ذمہ دار مخلوق ہے ، جو ہمیں نظر نہیں آتی ، مگر ان کے وجود سے انکار محض بےعقلی ہے ، ایسے شواہد اور دلائل موجود ہیں ، جن سے پتہ چلتا ہے کہ جنات ایک نوع کی پراسرار مخلوق ہے ، ہمارے علم نے اس درجہ ترقی نہیں کی کہ ہم ان سے زیادہ متعارف ہو سکتے ۔ البتہ ان کے وجود کا احساس ہوتا رہتا ہے ۔ آیت کا مقصد اتمام حجت ہے یعنی اللہ کا پیغام سب کو برابر پہنچتا ہے ۔ حل لغات: الْقُرَى: جمع قریۃ ، بمعنی بستی ۔