سورة الانعام - آیت 69

وَمَا عَلَى الَّذِينَ يَتَّقُونَ مِنْ حِسَابِهِم مِّن شَيْءٍ وَلَٰكِن ذِكْرَىٰ لَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور ان لوگوں کے ذمے جو ڈرتے ہیں ان کے حساب میں سے کوئی چیز نہیں اور لیکن نصیحت کرنا ہے تاکہ وہ بچ جائیں۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف2) مقصد یہ ہے کہ اگر تم ان کی برائیوں میں شریک نہ ہوجاؤ اور الحاد وزندقہ کی باتوں کی تردید کرسکو ، تو شرکت میں مضائقہ نہیں ، اسلام تنگ نظر نہیں ، وہ یہ نہیں چاہتا کہ مسلمان مخالف کی باتیں نہ سنیں ، بلکہ غرض یہ ہے کہ حمیت دینی اور عصبیت ملی اس قسم کے مشغلوں سے زائل ہوجاتی ہے ، اس لئے محتاط رہو ۔ حل لغات: ذِكْرَى: مصدر ہی معنوں میں استعمال ہوا ہے یعنی یاد آنے کے بعد نہ بیٹھو ،