سورة المآئدہ - آیت 54

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا مَن يَرْتَدَّ مِنكُمْ عَن دِينِهِ فَسَوْفَ يَأْتِي اللَّهُ بِقَوْمٍ يُحِبُّهُمْ وَيُحِبُّونَهُ أَذِلَّةٍ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ أَعِزَّةٍ عَلَى الْكَافِرِينَ يُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَلَا يَخَافُونَ لَوْمَةَ لَائِمٍ ۚ ذَٰلِكَ فَضْلُ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَن يَشَاءُ ۚ وَاللَّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اے لوگو ! جو ایمان لائے ہو تم میں سے جو اپنے دین سے پھرجائے تو اللہ عنقریب ایسے لوگ لائے گا جن سے وہ محبت کرتا ہے اور وہ اس سے محبت کرتے ہوں گے، ایمان والوں پر نرم اور کافروں پر سخت ہوں گے، اللہ کے راستے میں جہاد کریں گے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہیں ڈریں گے یہ اللہ کا فضل ہے وہ جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے اور اللہ وسعت والا، سب کچھ جاننے والا ہے۔“ (٥٤)

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اسلام ہرگز خطرہ میں نہیں : (ف ١) ایک طرف یہودیوں کی یہ سازش تھی کہ سادہ لوح مسلمانوں کو ارتداد پرآمادہ کیا جائے ، دوسری طرف جھوٹے مدعیان نبوت کوشاں تھے کہ کسی طرح نادان اور بےوقوف لوگوں کے متاع ایمان پر ڈاکہ ڈالا جائے ، نتیجہ یہ تھا کہ چند بےوقوف جن کے دل ذوق ایمان سے صحیح طور پر آشنا نہ تھے ، ارتداد اختیار کرنے لگے ۔ اس آیت میں بتایا کہ یاد رکھو ، تمہاری ان حرکتوں سے اسلام کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا ، تم اگر ارتداد اختیار کرلو لے تو خدا اپنے دین کی حمایت کے لئے اور پرجوش اور مخلص مسلمان پیدا کر دے گا جنہیں اللہ اور اس کے دین سے عشق ہوگا اور جو مسلمانوں کے لئے نہایت شفیق ورحیم ہوں گے ، مگر کفر کے لئے صاعقہ جانسوز وہ مجاہد ہوں گے اور خدا کی راہ میں کسی ملامت ولوم کی پرواہ نہیں کریں گے ۔ یعنی اسلام اللہ کا دین ہے ، اسے کسی نقصان اور سازش کا ڈر نہیں وہ بڑھے گا کفر کی ساری کوششیں طاغوت کا سارا زور اسے ترقی سے نہیں روک سکتا ، وہ صرف اس لئے آیا ہے تاکہ سب پر غالب رہے اور تمام لوگ اسے اختیار کرلیں ۔ حل لغات : اذلۃ : جمع ذلیل ۔ اعزۃ : جمع عزیز ۔