سورة النسآء - آیت 165

رُّسُلًا مُّبَشِّرِينَ وَمُنذِرِينَ لِئَلَّا يَكُونَ لِلنَّاسِ عَلَى اللَّهِ حُجَّةٌ بَعْدَ الرُّسُلِ ۚ وَكَانَ اللَّهُ عَزِيزًا حَكِيمًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” رسول خو ش خبری دینے والے اور ڈرانے والے تھے تاکہ لوگوں کے پاس رسولوں کے آنے کے بعد اللہ پر کوئی حجت اور الزام نہ رہ جائے اور اللہ نہایت غالب، کمال حکمت والا ہے۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف3) اس آیت میں بتایا ہے کہ تمام نبی بشارت وڈرانے کا انداز لے کر آئے ہیں ، تاکہ ہر زمانہ میں لوگ براہ راست ان سے استفادہ کرسکیں اور یہ نہ کہہ سکیں کہ ہمارے پاس خدا کا کوئی پیغام ہدایت موجود نہیں ۔ حل لغات : حُجَّةٌ: دلیل ۔ عذر ۔ الزام ۔